The death toll in three days of flooding reached at least 408 on Friday, officials said, as monsoon rains bloated rivers, submerged villages and triggered landslides.
پاکستان اور افغانستان میں مونسون کی بارشوں کے بعد سیلاب میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔
پاکستان کے شمال مغربی علاقوں بشمول خیبر پختونخوا میں چار سو زیادہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ افغانستان میں بھی ساٹھ لوگ بارشوں کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔
دریاؤں اور ندی نالوں کے بند ٹوٹنے کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور پورے پورے دیہات سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔ سیلابی پانی سے سڑکیں اور پل بھی تباہ ہوئے ہیں۔
غیرمعمولی بارشوں سے خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ گلگت، شندور سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جبکہ دریائے سوات کا پانی نوشہرہ کے مقام پر دریا کابل میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے نوشہرہ شہر اور چھاونی زیر آب آ گئے ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں مظفرآباد میں ہوئی جہاں تودے گرنے اور دریا میں ڈوب جانے کے باعث بارہ لوگ ہلاک ہوگئے ہیں۔
پختون خواہ اور مظفر آباد کے بعد اب پنجاب کے مختلف علاقوں کو بارشوں، آبی ریلوں اور دریائی سیلاب کی وجہ سے تباہی کا سامنا ہے۔ محکمہ فلڈ ریلیف کے مطابق جنوبی پنجاب کے کئی زیریں علاقوں سے نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔
No comments:
Post a Comment