پاکستان میں شدید ترین سیلاب شروع ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد دریائے سندھ میں سیلاب کی ایک اور لہر جنوبی صوبے سندھ تک پہنچ گئی ہے۔ حکام کے مطابق وہاں تقریباً چھ لاکھ انسانوں کو پانی سے خطرہ ہے۔ اگرچہ امدادی کارکن بند اونچے کرنے میں مصروف ہیں تاہم مقامی باشندوں پر پھر بھی زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے نکل کر محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔ دریائے سندھ کے قریب واقع شہر خاص طور پر خطرے سے دوچار ہیں۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری کے مطابق پاکستان کو سیلاب کے اثرات پر کسی حد تک قابو پانے میں کم از کم تین سال لگ جائیں گے۔ اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب کے باعث تقریباً تین ہزار چار سو انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ چار ملین سے زیادہ پاکستانی بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد بیس ملین بتائی جا رہی ہے۔
No comments:
Post a Comment