برطانیہ نے بھارت سے تعلق رکھنے والے مبلغ ذاکر نائیک کی برطانیہ آمد پر’ناقابل قبول طرز عمل‘ کی بنیاد پر پابندی عائد کر دی ہے۔
چوالیس سالہ ڈاکٹر نائیک لندن اور شفیلڈ میں لیکچر دینے والے تھے۔
برطانیہ کی ہوم سیکرٹری تھریسا مئی کا کہنا ہے کہ برطانیہ آنا ’حق نہیں، رعایت ہے۔‘
ہوم سیکرٹری کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کے برطانیہ آنے پر پابندی لگا دیں جسے وہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتی ہوں۔
لیکن وہ لوگوں کو صرف ان کے نظریات کی بناء پر برطانیہ آنے سے نہیں روک سکتیں۔
تھریسا مئی کا کہنا ہے کہ:’ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جانب سے کئے گئے بے تحاشا تبصرے میرے لیے ان کے ناقابل قبول طرز عمل کا ثبوت ہیں۔‘
’برطانیہ آنا ایک رعایت ہے، حق نہیں اور میں ایسے افراد کو برطانیہ آنے کی اجازت نہیں دینا چاہتی جن کی آمد عوام کی بھلائی کے لیے سازگار نہ ہو۔‘
گذشتہ ماہ تھریسا مئی کے ہوم سیکرٹری بننے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کو برطانیہ آنے سے روکا گیا ہے۔
ذاکر نائیک کا تعلق ممبئی سے ہے اور وہ ایک نجی ٹی وی چینل کے لیے کام کرتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment